بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ حج اسلام کا ایک اہم فریضہ ہے جو سن 9 ہجری میں فرض ہوا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے 10 ہجری میں ایک حج کیا، جو حجۃ الوداع کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس حج میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجِ قیران کیا جبکہ زیادہ تر صحابہ نے حجِ افراد کیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کو تمتع کرنے کا حکم دیا کیونکہ ان کو حج کے صحیح طریقے کا علم نہیں تھا۔ حج تین طرح کا ہوتا ہے: تمتع، افراد، اور قیران۔ تمتع اور قیران میں عمرہ اور حج ایک ہی سفر میں کیے جاتے ہیں، جبکہ افراد میں صرف حج کیا جاتا ہے۔
احرام کی حالت میں کچھ پابندیاں ہوتی ہیں جیسے سلے ہوئے کپڑے پہننا، خوشبو لگانا، اور شکار کرنا منع ہوتا ہے۔ مکہ پہنچ کر حاجی طواف کرتے ہیں، پھر صفا اور مروہ کے درمیان سعی کرتے ہیں۔ تمتع کرنے والے احرام کھول دیتے ہیں اور آٹھویں ذوالحجہ کو دوبارہ احرام باندھتے ہیں۔ حاجی آٹھویں ذوالحجہ کو منیٰ جاتے ہیں، نویں ذوالحجہ کو عرفات میں وقوف کرتے ہیں، اور دسویں ذوالحجہ کو رمی، قربانی، اور حلق یا قصر کرتے ہیں۔ پھر طوافِ افاضہ کرتے ہیں اور منیٰ واپس آتے ہیں۔
گیارہویں اور بارہویں ذوالحجہ کو بھی رمی کرتے ہیں۔ واپسی سے پہلے طوافِ وداع کرتے ہیں۔
Podden och tillhörande omslagsbild på den här sidan tillhör The Clear Evidence. Innehållet i podden är skapat av The Clear Evidence och inte av, eller tillsammans med, Poddtoppen.